Question #: 2333
December 17, 2018
Answer #: 2333
السلام علیکم! حضرت آپ کی ویب سائٹ پر ایک مسئلہ پڑھا ہے، باپ بیٹی سے زنا کر لے تو باپ کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے، بیوی حرام ہو جاتی ہے، تو ایسا ہی ایک واقعہ میرےایک عزیز دوست نے سنایا کہ ایک لڑکی سے اس کے والد نے زنا کیا اور اس وقت وہ لڑکی نابالغ تھی اور مسلسل 5-8 سال تک کرتا رہا۔ اور لڑکی کے بالغ ہونے کے بعد بھی وہ باپ بیٹی کے کمرے میں آتا اور اس کے پہلے میں سو کر بد فعلی کرتا۔ اس لڑکی کوپہل دفعہ ایسے معلوم ہوتا جیسے کہ خواب ہےمگر دیکھا تو حقیقت میں والد صاحب پہلو میں سو رہے تھے۔ اب لڑکی کو معلوم بھی ہوتا تھا مگر وہ گھر ٹوٹ جانے کے ڈر سے گھر والوں اور امی کو نہیں بتاتی تھی حالانکہ وہ بھی شہوت محسوس کرتی تھی۔لڑکی نے دو تین بار خود کشی کی کوشش کی مگر بچ گئی۔ اب دونوں میں کون زیادہ گنہگار ہے؟ لڑکی کہہ رہی ہے وہ مجبور تھی بے بس تھی، مدرسہ پڑھتی تھی۔ اب اس کی عمر 23 سال ہے۔ حضرت پوری فیملی اب بھی مل کر رہتی ہے۔
1- اس باپ کو اب شرعاً کیا سزا ہے؟
2- لڑکی توبہ کرنا چاہتی ہے۔کیا اس میں لڑکی بھی گنہگار ہے؟
3 - کیا لڑکی کو اس وقت اپنی والدہ کو بتا دینا چاہیے تھا؟
4 - لڑکی اور والد کے لیے توبہ کا کیا طریقہ ہے؟
5- لڑکی گھر چھوڑ دے۔
6- لڑکی اللہ کی ذات سے ناامید ہےکہ توبہ قبول نہیں ہوگی، والد ابھی بھی بد فعلی کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے لیکن لڑکی بڑی ہوگئی ہے 23 سال کی اس لیے بچ رہی ہے۔ اب جو لڑکا ایسی لڑکی کو نکاح کر کے سہارا دے اسے اللہ کیا اجر دے گا؟
براہ مہربانی جلدی جواب دیجیے۔
الجواب حامدا ومصلیا
اپنی بیٹی کے ساتھ زنا کرنا ،انتہائی گھناؤنا، انسانیت سے بعید اور حد درجہ نفرت کے لائق فعل ہے، اگر اسلامی حکومت میں اس کا یہ جرم ثابت ہوجاتا تو اسے سنگسار کرکے دنیا کو ایسے حیوان صفت انسان سے پاک کردیا جاتا، کوئی بھی انسانی ضمیر رکھنے والا شخص ایسے کام کے ارتکاب کا تصور تک نہیں کرسکتا۔
اپنی بیٹی کے ساتھ زنا کرنے سے بیوی ہمیشہ کے لیے اپنے شوہر پر حرام ہوجاتی ہے، اب اسے بیوی کے ساتھ رہنا جائز نہیں ہوتا۔
1- شریعت نے زنا کی سزا بہت ہی سخت مقرر کی ہے اور اس سزا کو جاری کرنے کا حق صرف حکومت اور عدالت کو ہے، عوام کے لیے کسی کو زنا کی سزا دینا جائز نہیں ہے۔
2- جی ! لڑکی کو بھی گناہ ہو گا۔
3- جی! لڑکی کو اس وقت اپنی والدہ کو بتا دینا چاہیے تھا۔
4- لڑکی اور والد کے لیے توبہ کا طریقہ وہی ہے جو دیگر گناہوں سے توبہ کرنے کا ہے کہ وہ دونوں سچے دل سے اللہ تعالیٰ سے توبہ کریں اور آئندہ اس گناہ سے مکمل طور پر بچیں۔
5۔ لڑکی کو گھر نہیں چھوڑنا چاہیے ، بلکہ اپنی والدہ کو بتا دینا چاہیے ۔
6- جولڑکا ایسی لڑکی کو نکاح کر کے سہارا دے اسے اللہ ضرور اجر دے گا۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۲۱ ؍ جمادی الأول ؍ ۱۴۴۰ھ
28 ؍ جنوری ؍ 2019ء