03 May, 2024 | 24 Shawwal, 1445 AH

Question #: 3182

May 08, 2023

السلام علیکم ورحمتہ اللہ زید بیٹا ھے عمر کا اور داماد ھے بکر کا عمر ایک فیکٹری کا مالک ھے بکر عمر سے کہتا ھے کہ مجھے بھی اپنے ساتھ کاروبار میں شریک کر لیں. عمر بکر سے کہتا ھے کہ تم زید کے ساتھ مل کر کاروبار کر لو زید اور بکر مل کر کاروبار میں پیسے لگائیں گے اور کام صرف زید کرے گا اور منافع میں دونوں یعنی بکر اور زید شریک ھوں گے اب رہا سوال کہ زید کا کاروبار کیا ھو گا زید چونکہ کام نہیں جانتا لہذا عمر جو کہ زید کا والد ھے اس کی نگرانی میں کام شروع کرے گا کہ عمر جو خام مال اپنی فیکٹری کے لئے خریدتا ھے وہ مال اب زید خریدے گا اپنی کمپنی کے لئے اور پھر وہ نیچے گا عمر کو اب شروع میں زید کے پاس صرف ایک ھی گاھک ھو گا جو کہ اس کا والد ھے اور اس کے بعد زید محنت کرکے نئے گاہک بھی تلاش کرے گا اور رہا کہ زید اپنا مال کہاں رکھے گا کہ شروع میں تو وہ اپنا مال عمر کی فیکٹری میں رکھے گا لیکن جیسے جیسے زید کا کاروبار بڑھے گا تو وہ اپنے مال کے لئے جگہ کا بندوبست بھی کر لے گا. کیا بکر کا زید کے ساتھ اس طرح کاروبار میں شریک ھونا جائز ھے اور ان کا منافع بھی جائز ھے ظاھر میں تو لگتا ھے یہ کاروبار عمر کا ھی ھے اور وہ بکر کو صرف خام مال کے منافع میں شریک کر رھا ھے جو کہ خود ھی خرید رھا ھے اور خود کو ھی بیچ رھا ھے.

Answer #: 3182

الجواب حامدا ومصلیا

اگر زید   یہ سب کام عملاً انجام بھی دیتا ہے ،   یعنی باہر سے خام مال خریدنے کے لیے   زید ہی بات چیت  کرتا ہے اور نفع و نقصان میں زید اور اس کا سسر برابر کے شریک ہیں اور   پھر وہ اپنے والد صاحب کو باقاعدہ  بیچتا ہے، تو زید کا اپنے والد کے ساتھ اس طرح کام کرنا جائز ہے، اور یہ الگ الگ کاروبار شمار ہوگا۔ اسی  طرح زید اپنے والد کی اجازت   سے ان کی فیکٹری میں کسی الگ جگہ میں یہ مال رکھتا ہے تو یہ بھی جائز ہے، اس کی وجہ سے  ان کا کاروبار ایک شمار نہیں ہوگا۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ