03 Oct, 2024 | 29 Rabi Al-Awwal, 1446 AH

Question #: 2905

January 23, 2022

Assalmoalaikum wrwb.Humnain apni nani ami ka hajj karwana hai.kia ye zaroori hai k aurat ka hajj aurat kray aur kia ye bhi zaroori hai k koi aesa shakhs hajj kre jis ne pehle say hajj kia huwa ho.?

Answer #: 2905

الجواب حامدا ومصلیا

1- ایک عورت کی طرف سے دوسری عورت حج ِبدل کرسکتی ہے، بشرطیکہ اپنے شوہر یا محرم کے ساتھ جائے، لیکن عورت کی طرف سے عورت  حج بدل کرے ، یہ  ضروری نہیں ہے، بلکہ افضل یہ ہے کہ عورت کے بجائے کسی مرد کو حج بدل کے لئے بھیجا جائے۔

2- جس شخص نے اپنا حج نہ کیا ہو ،  اس کو حجِ بدل  کے لیے بھیجنا  مکروہ ہے۔ لہذا   صورت مسؤلہ میں آپ  اپنی نانی امی کا حج، ایسے  شخص سے کرائیں کہ    جس نے پہلے سے حج کیا ہوا ہو۔  (کذا  فی معلم الحجاج:  ۲۶۵)

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ