27 Apr, 2024 | 18 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2837

July 10, 2021

اسلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ میں ریاض سعودیہ کا رہائشی ہوں اور جدہ کے ایک ایجنٹ کے ذریعے حج کی بُکنگ کروائ ہے ۔ 6 ذوالحج کو ریاض سے مدینہ منورہ پہنچنا ہے اور 7 ذوالحج کو مدینہ منورہ ہوٹل سےفقط احرام باندھ کر نیت کیئے بغیر ایجنٹ کے پاس جدہ پہنچنا ہے اور جدہ سے حج افراد کی نیت کرنی ہے۔ جدہ سے ایجنٹ پورے گروپ کو لے کر ڈائریکٹ مکہ حرم جائے گا اب حرم پہنچ کر میں پہلے طوافِ قدوم رمل کے بغیر کروں گااور واپس بس میں چلا جاؤں گا۔ وہاں سے ہمیں منیٰ لے جایا جائے گا۔ 8 ذوالحج کی ظہر سے لیکر 9 ذوالحج کی فجر تک کا وقت منیٰ میں گزرے گا اور پھر 9 ذوالحج کو فجر پڑھ کر منیٰ سے عرفات جائیں گے اور ظہر اور عصر اپنے اپنے وقت پر قصر پڑھنا ہوں گی اور غروب آفتاب کے بعد مزدلفہ کے لئیے روانہ ہونا ہے مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشا متصل ادا کرنی ہیں 10 ذوالحج کو فجر کے بعد کھڑے ہو کر دعا مانگنی ہے پھر مزدلفہ سے منیٰ پہنچ کر بڑے شیطان کو 7 کنکریاں مار کر دعا کئیے بغیر واپس آ کر قربانی کرنی ہے اور پھر حلق کروا کر عام لباس میں طواف زیارت رمل کے ساتھ کرنا ہے اور سعی بھی کرنی ہے 11 ذوالحج کو ظہر کے بعد چھوٹے شیطان کو 7 کنکریاں مار کر دعا کرنی ہے پھر درمیانے شیطان کو 7 کنکریاں مار کر دعا کرنی ہے اور پھر بڑے شیطان کو 7 کنکریاں مار کر دعا کیئے بغیر واپس آجانا ہے 12 ذوالحج کو ظہر کے بعد 11 ذوالحج والا عمل دوہرانا ہے ۔ پھر 12 کی شام طواف وداع کرکے حج افراد مکمل ہو جائے گا اور سعی کئیے بغیر واپس ریاض کے لئیے روانہ ہو جانا ہے۔ اگر اس ترتیب میں کچھ کمی ہے یا غلطی ہے تو برائے مہربانی اصلاح فرما دیں جزاک اللہ خیر

Answer #: 2837

الجواب حامدا ومصلیا

اس میں ساری ترتیب صحیح ہے، لیکن آپ کو حج افراد کے احرام کی نیت کرنا اور اس کے ساتھ تلبیہ پڑھنا بھی مدینہ منورہ سے ہی ضروری ہے، چاہے مدینہ منورہ میں ہوٹل سے یا میقات ذوالحلیفہ سے یا میقات سے پہلے کہیں سے بھی احرام باندھ سکتے ہیں، البتہ  جدہ جاکر احرام باندھنا جائز نہیں  ہے، اگر آپ  احرام کی نیت کیے بغیر میقات سے گزر جائیں گے تو آپ  پر ایک دم واجب ہوجائے گا۔ اور اس پر گناہ بھی ہوگا۔ حج افراد میں قربانی مستحب ہے، کرنی چاہیے لیکن واجب نہیں ہے۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ