24 Apr, 2024 | 15 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2659

July 27, 2020

اجتماعی قربانی میں حصہ ڈالنے پر اگر دل مطمئن نہ ہو تو کیا حکم ہے اور دوسرے حصہ داروں میں سے اگر کسی ایک کی نیت بھی خراب ہو تو اس کا کیا حکم ہے؟

Answer #: 2659

الجواب حامدا ومصلیا

  1. اجتماعی قربانی میں حصہ ڈالنے پر اگر دل مطمئن نہ ہو تو حصہ  نہ ڈالیں۔
  2.  دوسرے حصہ داروں میں سے اگر کسی ایک کی نیت بھی خراب ہو یعنی اس کی ثواب اور واجب ادا کرنے کی نیت نہ ہو ، بلکہ گوشت کھانے کی نیت ہو  ، تو اس کی قربانی بھی  نہیں ہوگی  اور اس کے ساتھ دوسرے حصہ داروں میں سے بھی  کسی کی نہیں ہوگی۔

الفتاوى الهندية (5/ 304)

 كان شريك السبع من يريد اللحم أو كان نصرانيا ونحو ذلك لا يجوز للآخرين أيضا كذا في السراجية ولو كان أحد الشركاء ذميا كتابيا أو غير كتابي وهو يريد اللحم أو يريد القربة في دينه لم يجزئهم.

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏20‏ ربیع الأوّل‏، 1442ھ

‏07‏ نومبر‏، 2020ء