05 May, 2024 | 26 Shawwal, 1445 AH

Question #: 3221

September 12, 2023

کیا فاریکس ٹریڈنگ ( forex trading) کا کام کرنا اس میں پیسے لگانا اور اس سے پیسے کمانا جائز ہے حلال ہے یا حرام اور اگر حلال ہے تو کن شرائط کے ساتھ ۔ تفصیلی جواب عنایت فرما دیں جزاکم اللہ خیرا کثیرا

Answer #: 3221

الجواب حامدا ومصلیا

فاریکس آن لائن ٹریڈنگ ( Forex online trading ) کاروبار شرعاً جائز نہیں ہے، کیونکہ اس کا طریقہ کار ہمارے علم کے مطابق یہ ہوتا ہے کہ کوئی شخص براہ راست اس مارکیٹ میں خریداری کا اہل نہیں ہوتا، بلکہ وہ کسی کمپنی میں کچھ رقم مثلاً ایک ہزار ڈالر سے اپنا اکاؤنٹ کھلوا کر اس کے ذریعے اس مارکیٹ میں داخل ہوتا ہے اور یہ کمپنیاں دیگر سہولیات کے علاوہ ایک بڑی رقم کی ضمانت بھی اسے فراہم کرتی ہیں، انٹرنیٹ پر اس مارکیٹ کے حوالے سے مختلف اشیاء کے ریٹ آرہے ہوتے ہیں، اور لمحہ بہ لمحہ کم زیادہ ہوتے رہتے ہیں، یہ شخص کمپنی کی طرف سے فراہم کردہ بڑی رقم سے کوئی سودا کرتا ہے، اور پھر ریٹ بڑھتے ہی اسے آگے فروخت کرکے نفع کماتا ہے، اور اگر قیمت گر جاتی ہے، تو یہ اس کا نقصان شمار ہوتا ہے، کمپنی ایک ٹریڈ مکمل ہونے پر اپنا طے شدہ کمیشن وصول کرتی ہے، اور اگر مقررہ وقت پر سودا مکمل نہ ہوسکے، تو کمپنی اس کے بعد مزید چارجز وصول کرتی ہے، اور اس شخص کا کوئی چیز خریدنا اور فروخت کرنا سب کاغذی کاروائی ہوتی ہے، خریدی ہوئی اشیاء پر نہ قبضہ ہوتا ہے اور نہ قبضہ کرنا مقصود ہوتا ہے، بلکہ محض نفع ونقصان برابر کیا جاتا ہے، اس لیے یہ کاروبار سٹہ کی ایک صورت ہونے کی وجہ سے حرام ہے۔

کمپنی کی طرف سے فراہم کردہ رقم پر کمیشن یا تو قرض پر سود ہے یا کفالت کی اجرت ہے اور یہ دونوں چیزیں شرعاً ناجائز ہیں، لہذا اس میں شریک ہونا اور نفع کمانا شرعا جائز نہیں، اس سے اجتناب لازم ہے۔  (فتوی جامعہ دار العلوم کراچی)

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ