23 Apr, 2024 | 14 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2708

December 05, 2020

اسلام و علیکم ورحمتہ اللہ! 1۔انٹر نیٹ پر فری لارنسنگ کے ذریعے پیسہ کما نا کیسا ہے ؟۔ جبکہ اس میں ڈیجیٹل تصویر کی خرید و فروخت اور اس کی ایڈیٹنگ بھی ہو،،جیسے کہ ویب سائٹ بنانا ،یا پھر ڈیجیٹل مارکیٹنگ کرنا..ویڈیو ایڈیٹنگ کرنا،،،ظاہر ہے اس میں ڈیجیٹل تصویر سے تو واسطہ پڑنا ہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ تو سوال یہ ہے کہ اگر تصویر فحش،نا محرم یا پھر حرام چیز کی نہ ہو اور مارکیٹنگ حرام کام کی نہ ہو تو کیا یہ کام کرنا جائز ہے یا نہیں ؟ 2۔اور اس کی کمائی کا کیا حکم ہے براۓ کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں،، جزاک اللہ خیر۔۔۔

Answer #: 2708

السلام و علیکم ورحمتہ اللہ!

1۔انٹر نیٹ پر فری لانسنگ کے ذریعے پیسہ کما نا کیسا ہے ؟۔ جبکہ اس میں ڈیجیٹل تصویر کی خرید و فروخت اور اس کی ایڈیٹنگ بھی ہو،،جیسے کہ ویب سائٹ بنانا ،یا پھر ڈیجیٹل مارکیٹنگ کرنا..ویڈیو ایڈیٹنگ کرنا،،،ظاہر ہے اس میں ڈیجیٹل تصویر سے تو واسطہ پڑنا ہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ تو سوال یہ ہے کہ اگر تصویر فحش،نا محرم یا پھر حرام چیز کی نہ ہو اور مارکیٹنگ حرام کام کی نہ ہو تو کیا یہ کام کرنا جائز ہے یا نہیں ؟

2۔اور اس کی کمائی کا کیا حکم ہے براۓ کرم تفصیلی جواب عنایت فرمائیں،، جزاک اللہ خیر۔۔۔

الجواب حامدا ومصلیا

فری لانسنگ  کے ذریعہ گرافک ڈیزائننگ یا ویب سائٹس بنا کر بیچنا اور اس سے رقم کمانا شرعاً جائز ہے، بشرطیکہ اس میں موسیقی وغیرہ ناجائز امور شامل نہ ہوں۔ 

اور  ڈیجیٹل تصویر کے بارے میں  تفصیل یہ ہے کہ ڈیجیٹل کیمرے کے ذریعے بنائی گی تصویرکا اگر پرنٹ لیا جائے یا انہیں پائیدار طریقے سے کسی چیز پر نقش کر لیا جائے تو شرعاً ان پر تصویر کے احکام جاری ہوں گے ۔البتہ اگر ان کا پرنٹ نہ لیا جائے یا پائیدار طریقے سے کسی چیز پر نقش نہ کیا جائے تو ان کے تصویر ہونے  نہ ہونے میں علماء کرام  کی آراء مختلف ہیں ، آپ ان میں سے جس پر چاہیں عمل کر سکتے ہیں، اس کے مطابق ہی کمائی کا حکم ہوگا۔  حتی الامکان جاندار کی تصویر  بنانے سے  بچیں تو بہتر ہے۔  

تکملۃ فتح الملھم _ /۱۶۴)

فان کانت صور الانسان حیۃ بحیث تبدو علی الشاشۃ فی نفس الوقت الذی یظھر فیہ الانسان امام الکیمرا ، فان الصورۃ لا تستقر علی الکیمرا ولا علی الشاشۃ   ،وانما ھی اجزاء کھربائیۃ  تنتقل من الکیمرا الی الشاشۃ وتظھر علیھا بترتیبھا الاصلی ، ثم تفنی وتزول ۔ واما اذا احتفظ بالصورۃ فی شریط الفیدیو ، فان الصور لاتنقش علی الشریط ، وانما تحفظ فیھا الاجزاء الکھربائیۃ  التی لیس فیھا صورۃ فاذا ظھرت ھذہ الاجزاء علی الشاشۃ ظھرت مرۃ  اخری بذلک الترتیب الطبیعی ، ولکن لیس لھا ثبات ولا استقرار علی الشاشۃ ، انما ھی تظھر وتفنی ۔ فلا یبدو ان ھناک مرحلۃ من المراحل تنتقش فیھا الصورۃ علی شیء بصفۃ مستقرۃ او دائمۃ ۔وعلی ھذا فتنزیل ھذہ الصورۃ المستقرۃ مشکل۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ