26 Apr, 2024 | 17 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2757

March 03, 2021

میڈیکل سٹور کو 7 سال ہوگئے. سال 2020 میں اوسطاً 1 ماہ کی سیل 12لاکھ رہی. اور 1 سال کی تقریباً 1 کروڑ 44 لاکھ. میڈیکل سٹور سے جو منافع% 33 حاصل ہوا اس پر ہر سال زکوٰۃ ادا کی ہے. مگر مال تجارت پر یعنی داویئوں پر زکوٰۃ ادا نہیں کی. سال 2020 اور اس سے پہلے کے 6 سال کا کیا طریقہ ہوگا. کیا مال تجارت کی زکوٰۃ ادا کرتے وقت منافع کو منفی کرکے باقی رقم پر زکوٰۃ دینا ہوگی کیونکہ منافع پر زکوٰۃ دے چکے ہیں ؟

Answer #: 2757

الجواب حامدا ومصلیا

مالِ تجارت اور  اس کے نفع، دونوں  پر زکوۃ واجب ہوتی ہے۔ آپ نے گذشتہ جتنے سال کی زکوۃ ادا نہیں  اس کا  طریقہ یہ ہے  کہ آپ حساب لگائیں کہ گذشتہ سالوں میں سے ہرسال  آپ کے پاس کتنی    رقم  تھی، یا نصاب کی مالیت کی مقدار کیا تھی ؟  اگر معلوم ہے تو اس حساب سے ہرسال کی رقم  (نصاب)   سے  ڈھائی فیصد زکوٰۃ ادا کردیں۔

اور اگر  گذشتہ سالوں کی رقم یا نصاب کی مالیت معلوم نہیں تو غور و فکر کرکے اندازہ لگا کرتعین کر لیں کہ گذشتہ سالوں میں سے ہر سال آپ کے پاس کتنی رقم، یا نصاب کی مقدار کیا  تھی اور اس کا ڈھائی فیصد زکوٰۃادا کردیں۔

جہاں تک ممکن ہو اس بات کی کوشش کریں کہ اندازہ لگاتے وقت کم اندازہ نہ کریں، بلکہ کچھ زیادہ ہی لگالیں تاکہ زکوٰۃ کا کوئی ذرہ آپ کے ذمہ میں نہ رہے۔

الدر المختار - (2 / 259)

( وسببه ) أي سبب افتراضها ( ملك نصاب حولي ) نسبه للحول لحولانه عليه ( تام ) بالرفع صفة ملك خرج مال المكاتب... ( فارغ عن دين له مطالب من جهة العباد ) سواء كان لله كزكاة وخراج أو للعبد ولو كفالة أو مؤجلا ولو صداق زوجته المؤجل للفراق... ( و ) فارغ ( عن حاجته الأصلية ) لأن المشغول بها كالمعدوم... ( نام لو تقديرا ) بالقدر على الاستنماء ولو بنائبه

حاشية ابن عابدين - (2 / 259)

قوله ( ملك نصاب ) فلا زكاة في سوائم الوقف والخيل المسبلة لعدم الملك ولا فيما أحرزه العدو بدارهم لأنهم ملكوه بالإحراز عندنا خلافا للشافعي بدائع

 ولا فيما دون النصاب.

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏13‏ شوّال‏، 1442ھ

‏26‏ مئی‏، 2021ء