Question #: 2420
April 14, 2019
Answer #: 2420
السلام علیکم : میں ÛØ± سال یکم رمضان Ú©Ùˆ زکوة کا ØØ³Ø§Ø¨ کرتا ÛÙˆÚºÛ” اس سال میرے مال Ú©ÛŒ ØªÙØµÛŒÙ„ ÛŒÛ ÛÛ’Û”
1Û” بھائی Ú©Û’ ساتھ پلاٹ میں ØØµÛ ایک لاکھ اڑسٹھ ÛØ²Ø§Ø± روپے پاکستانی
2Û” والد Ú©Û’ ساتھ پلاٹ میں ØØµÛ پانچ لاکھ روپے پاکستانی
3Û” والد Ú©Ùˆ دیا گیا قرض تین لاکھ تیس ÛØ²Ø§Ø± روپے پاکستانی
4Û” ÛÙ… زل٠کو دیا گیا قرض ایک لاکھ پچیس ÛØ²Ø§Ø± روپے پاکستانی
5Û” دوست Ú©Ùˆ دیا گیا قرض ستر ÛØ²Ø§Ø± روپے پاکستانی
6۔ ایک ذاتی پلاٹ جس کو تجارت کی غرض سے خریدا اس کی مالیت بیس لاکھ روپے پاکستانی
7Û” بھائی Ú©Ùˆ دئے Ûوئے پیسے جو میری طر٠سے تو Ù‚Ø±Ø¶Û Ø³Ù…Ø¬Ú¾ Ú©Û’ Ù†Ûیں دیا گیا لیکن بھائی Ú©Û’ ذÛÙ† میں ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø¬Ø¨ ان Ú©Ùˆ موقع ملے تو واپس کرے گا تین لاکھ پچاس ÛØ²Ø§Ø± روپے پاکستانی
8Û” میرے اوپر میرے سسر کا Ù‚Ø±Ø¶Û Ø§ÛŒÚ© لاکھ روپے پاکستانی
اب مجھے یکم رمضان Ú©Ùˆ کتنی زکوة دینی ÛÛ’Û” جزاک Ø§Ù„Ù„Û Ø®ÛŒØ±Ø§
الجواب ØØ§Ù…دا ومصلیا
1ØŒ 2- اگر بھائی اور والد ØµØ§ØØ¨ والے پلاٹ بیچنے Ú©ÛŒ نیت سے خریدےتھے، توان Ú©ÛŒ Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ù‚ÛŒÙ…Øª میں سے آپ کا جو ØØµÛ بنتا ÛÛ’ØŒ اس پر زکوٰۃ واجب Ûوگی۔ اگر بیچنے Ú©ÛŒ نیت سے Ù†Ûیں خریدے تھے تو زکوۃ واجب Ù†Ûیں Ûوگی۔
3ØŒ 4ØŒ 5 - آپ Ù†Û’ جو ان ØØ¶Ø±Ø§Øª Ú©Ùˆ قرض دیا Ûوا ÛÛ’ØŒ اس پر زکوۃ واجب Ûوگی۔
6- اس پلاٹ Ú©ÛŒ Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ù‚ÛŒÙ…Øª ( مالیت) پر زکوۃ واجب Ûوگی۔
7- اپنے بھائی Ú©Û’ ساتھ اس Ù…Ø¹Ø§Ù…Ù„Û Ú©Ùˆ ÙˆØ§Ø¶Ø Ú©Ø±Ù„ÛŒÚº Ú©Û Ø§Ú¯Ø± واقعتا قرض Ù†Ûیں ÛÛ’ تو اس پر زکوۃ واجب Ù†Ûیں Ûوگی۔
8 - آپ Ú©Û’ Ø°Ù…Û Ø¬Ùˆ قرض ÛÛ’ ØŒ اس Ú©Ùˆ Ù…Ù†ÛØ§ کریں Ú¯Û’ اور آپ پر اس Ú©ÛŒ زکوۃ واجب Ù†Ûیں ÛÙˆÚ¯ÛŒ Û”
زکوٰة کا ØØ³Ø§Ø¨ کرنے کا Ø·Ø±ÛŒÙ‚Û ÛŒÛ ÛÛ’ Ú©Û Ø³Ø§Ù„ گذر جانے پر بیچنے Ú©ÛŒ نیت سے خریدے Ûوئے پلاٹوں Ú©ÛŒ Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ù…Ø§Ù„ÛŒØªØŒ قرض دی Ûوئی رقم اور دیگر قابل زکوۃ مال ( مثلاً : سونا، چاندی، نقد رقم ØŒ سامان تجارت) جو آپ Ú©Û’ پاس Ûو، ان سب Ú©ÛŒ قیمت لگا کر سب Ú©Ùˆ جمع کرلیں، آپ Ú©Û’ Ø°Ù…Û Ú©Ø³ÛŒ دوسرے کا قرض ÛÙˆ تو Ù…Ø°Ú©ÙˆØ±Û Ù…ÛŒØ²Ø§Ù† میں سے Ø§ÙØ³Û’ Ù…Ù†ÛØ§ (Ú©Ù…) کردیں، Ø¬ÛŒØ³Ø§Ú©Û Ø³ÙˆØ§Ù„ نمبر 7 میں لکھاÛÛ’ØŒ پھر جو رقم باقی بچے اس کا ڈھائی Ùیصد ØØ³Ø§Ø¨ کرکے متعین کرلیں ÛŒÛ Ø±Ù‚Ù… زکوٰة Ú©ÛŒ ÛÛ’ Û” اب آپ اسے اکٹھا بھی ادا کرسکتے Ûیں، تھوڑی تھوڑی کرکے ØØ³Ø¨ سÛولت ادا کرتے رÛیں ØŒÛŒÛ Ø¨Ú¾ÛŒ جائز ÛÛ’Û”
زکوٰة کا ØØ³Ø§Ø¨ قمری (چاند) Ú©Û’ اعتبار سے سال پورا Ûوجانے پر کیا جائے، مثلاً: سب سے Ù¾ÛÙ„Û’ سال جس Ù…Ø§Û Ù…ÛŒÚº(Ù…ØØ±Ù… یا رمضان) آپ ØµØ§ØØ¨ نصاب Ûوئے تھے ÛØ± سال اسی Ù…Ø§Û Ù…ÛŒÚº زکوٰة کا ØØ³Ø§Ø¨ کیا کریں۔ ØØ³Ø§Ø¨ Ú©Û’ بعد زکوٰۃ کیواجب مقدار اپنے پاس نوٹ کرلیں۔ ادائیگی ØØ³Ø¨ سÛولت کرتے رÛیں تواس میں بھی کوئی ØØ±Ø¬ Ù†Ûیں۔
والله اعلم بالصواب
اØÙ‚رمØÙ…د ابوبکر صدیق ØºÙØ±Ø§Ù„Ù„Û Ù„Û
Ø¯Ø§Ø±Ø§Ù„Ø§ÙØªØ§Ø¡ ØŒ Ù…Ø¹ÛØ¯ الÙقیر الاسلامی، جھنگ
14 ، شعبان ، 1440ھ
20 ، اپریل ، 2019ء


