29 Mar, 2024 | 19 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2854

September 05, 2021

Assalamoalaikum My question was regarding preparing and keeping our own Kafan before one’s death for the sake of remembering death What is the Sharia’h ruling on this ? Is it something which is allowed and encouraged ? JazakAllah khayr

Answer #: 2854

السلام علیکم  میرا سوال موت کو یاد رکھنے کے لیے موت سے پہلے اپنے کفن کو خود تیار کرنے اور رکھنے کے حوالے سے ہے۔ اس بارے میں شرعی حکم کیا ہے؟ کیا یہ ایسی چیز ہے جس کی اجازت اور حوصلہ افزائی کی جاتی ہے؟ جزاک اللہ خیرا

الجواب حامدا ومصلیا

اپنی زندگی میں اپنا کفن تیار کرکے رکھ لینا شرعاً جائز ہے۔

فی الدر المختار وحاشية ابن عابدين (2/ 244):

 ويحفر قبراً لنفسه، وقيل: يكره؛ والذي ينبغي أن لايكره تهيئة نحو الكفن بخلاف القبر.

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ