Question #: 2246
July 06, 2018
Answer #: 2246
الجواب حامدا ومصليا
روزے کی حالت میں مشت زنی کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اور اس کی وجہ سے صرف روزے کی قضا لازم آتی ہے، اور کفارہ واجب نہیں ہوتا۔ لہذا صورت مسؤلہ میں چھ روزوں کی قضا لازم ہے۔ اور اس کے ساتھ ساتھ توبہ و استغفار کرنا بھی ضروری ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ مشت زنی کرنا ناجائز اور حرام ہے۔ مشت زنی کرنے والے پر احادیث میں لعنت بھیجی گئی ہے،اور قیامت کے دن ایسے لوگوں کے ہاتھ حاملہ ہونگے۔ لہذا اس سے بچنا ضروری ہے۔
اس سے بچنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ آپ خلوت ( اکیلے ) میں انٹر نیٹ استعمال نہ کریں۔ علماء کرام خصوصاً حضرت جی پیر ذوالفقار احمد نقشبندی دامت برکاتہم العالیہ کے بیانات سنیں ، تبلیغی جماعت میں وقت لگائیں اور کسی اللہ والے سے بیعت ہو جائیں اس سے انشاءاللہ اس طرح کے گناہوں سے بچنا آسان ہو جائے گا۔
الدر المختار (2/ 404)
وكذا الاستمناء بالكف وإن كره تحريما لحديث ناكح اليد ملعون ولو خاف الزنا يرجى أن لا وبال عليه .... أو استمنى بكفه أو بمباشرة فاحشة ولو بين المرأتين ( فأنزل ) قيد للكل حتى لو لم ينزل لم يفطر كما مر..... ( قضى ) في الصور كلها ( فقط ).
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۲۳؍ شوال المکرم ؍ ۱۴۳۹ھ
۸ ؍ جولائی ؍ ۲۰۱۸ء