Question #: 2602
May 05, 2020
Answer #: 2602
السلام علیکم! کیا عورتیں ایک جگہ اکٹھی ہو کر عید نماز پڑھ سکتی ہیں اِس حال میں کہ امامت کروانے والی عورت باقی سفوں سے آگے کھڑی ہو جیسے کہ امام کھڑا ہوتا ہے۔ کیا اِس حالت میں عورتوں کی عید نماز جائز ہے؟ عورتوں کی نماز ِعید کی ادائیگی کا کیا حکم ہے؟
الجواب حامدا ومصلیا
عید کی نماز مَردوں پر واجب ہے، عورتوں پر نہیں ہے۔۔ عورت کا عورتوں کی امامت کرانا بھی مکروہ تحریمی ہے۔ لہذاصورت مسؤلہ میں عورتوں کا اکیلےعیدکی نماز کا اہتمام کرنا جائز نہیں ہے، اس کو چھوڑدینا ضروری ہے۔
الدر المختار (2/ 166)
( تجب صلاتهما ) في الأصح ( على من تجب عليه الجمعة بشرائطها ) المتقدمة.
البحر الرائق (2/ 170)
( تجب صلاة العيد على من تجب عليه الجمعة بشرائطها سوى الخطبة ) تصريح بوجوبها وهو إحدى الروايتين عن أبي حنيفة وهو الأصح.
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
30 شوّال، 1441ھ
22 جون، 2020ء