27 Apr, 2024 | 18 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2464

June 12, 2019

Asalam o Alikum mufti sb mujhay 1 masla pouchna ha..Ma aik government mulazim ho. Ma subha late office jata raha ho... to mufti sab sa sunna ha k ya jaiez nahe ha... ap us waqat ka hissab laga kar untnay passay government ko wapis karen. Ma nay apnay department jo hamara account offfice ha wahan say pata kia ha in short k assa koi tariqa nahe k ma untnay passay jo ma late jata raha ho apany institute ko wapis jama karwao... koi assa nazaam nahe ha wapus passay jamma karwanay ka.mufti sab kahtay ha k utnay passay ap apne salary sa nikkal kar ba gair sawab ki niyyat sa sadqa karen or sath ma istagfar bhe karen.. To Hazrat ap say is baray ma rahnomaee lene ha k jo surrat e hal ma nay bayan ki us ma ap ka fatwa kia ha or dosari bat ya k jo pechlay 16 saal sa ma late ja raha ho us 16 saal ka bhe hissab kar ka muhjay begair sawab ki niyat sa sadqa karna paray ga??? Ma kesey is jurraam ke talafii kar sakta ho k jo ya khayaanat mujh sa jab say ma job kar raha ho mujh sa hue ha.. Plz is baray ma rahnomaee farmaaee Allah jaza e khair atta farmae ameen sum ameen.. Working as a computer operator in university..

Answer #: 2464

السلام علیکم! مفتی صاحب مجھے ایک مسئلہ پوچھناہے میں ایک گورنمنٹ ملازم ہوں میں صبح دیر سے آفس جاتا رہا ہوں، تو مفتی صاحب سے سناہے کہ یہ جائز نہیں ہے، آپ اُس وقت کا حساب لگا کر اتنے پیسے گورنمٹ کو واپس کریں میں نے اپنے ڈیپارٹمنٹ جو ہمارا اکاؤنٹ آفس ہے وہاں سے پتا کیا ہے ، مختصر کہ ایسا کوئی طریقہ نہیں کہ میں اتنے پیسے جو میں دیر سے جاتا رہا ہوں اپنے انسٹیٹیوٹ کو واپس جمع کرواؤں۔۔ کوئی ایسا نظم نہیں ہے واپس پیسے جمع کروانے کا۔ مفتی صاحب کہتے  ہیں کہ اتنے پیسے آپ اپنی تنخواہ سے نکال کر بغیر ثواب کی نیت سے صدقہ کریں اور ساتھ میں استغفار بھی کریں۔ تو حضرت آپ سے اس بارے میں راہنمائی لینا ہے کہ جو صورتِ حال میں نے بیان کی ہےاس میں آپ کا فتویٰ کیا ہے اور دوسری بات یہ کہ جو پچھلے 16 سال سے میں دیر سے جا رہا ہوں اس 16 سال کا بھی حساب کر کے مجھے بغیر ثواب کی نیت سے صدقہ کرنا پڑے گا؟ میں کیسے اس جرم کی تلافی کر سکتا ہوں کہ جو یہ خیانت مجھ سے ہوئی ہے جب سے میں ملازمت کر رہا ہوں۔ براہ کرم اس بارے میں راہنمائی فرمائیں۔ اللہ جزائے خیر عطا  فرمائے، آمین ثم آمین۔ ایک یونیورسٹی میں کمپیوٹر آپریٹر کے طور پر کام کر رہا ہوں۔

الجواب حامدا ومصلیا

آپ کو جو مسئلہ مفتی صاحب نے بتلایا ہے، وہ درست  بتلایا ہے، لہذا  آپ جتنا وقت خلاف ضابطہ  تاخیر سے گئے ہیں ، اس کی تنخواہ  آپ کے لیے جائز نہیں ہے، آپ کے لیے وہ  رقم  گورنمنٹ کو ہی  واپس کرنا ضروری ہے، اس کو صدقہ   کرنا درست نہیں ہے،  الا یہ کہ حکومت کو واپس کرنے کی کوئی صورت نہ ہو  تو اس صورت میں بغیر ثواب کی نیت کے صدقہ کردیں۔    (ماخوذاز: فتاوی عثمانی  : ۳ / ۳۹۱)

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غفراللہ لہ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏05‏ ذو القعدة‏، 1440ھ

‏09‏ جولائی‏، 2019ء