28 Apr, 2024 | 19 Shawwal, 1445 AH

Question #: 3181

May 04, 2023

Question #: 3146 April 07, 2023 اسلام و عليكم ١-میر ے husband نے چند سال پہلے کہا”میں نے تمہیں طلاق دی”-پھر تين دن بعد رجوع کر ليا ٢-اور اب مارچ 2022کو email کے ذریعے طلاق دی ہے ٣-پھر اپنے بيٹے کو text کر کے کہا کہ “ ميں نے تمہاری ماں کو طلاق دے دی ہے اور اب وہ ميری بيوی نھی ہےاور لكها كه اس طلاق كے گواہ بيٹے کے پھوپھی اور پھوپھا ہيں ۴-دو email مزيد ميرے بھائی کو کی کہ يہ طلاق جومارچ کو دے چکا ہوں وہ ميرا آخری فيصلہ ہے۔ ۵-دس بارہ دن بعد پھر کہنے لگا کہ ميں رجوع کر تا ہوں ۶- ليکن دوسری طلاق کے بعد ميں اس سے الگ رہ رہی ہوں اور اس بات کو ايک سال ہو گيا ہے برائے مہربانی یہ بتا دئيں کہ ۱-کيا طلاق واقع ہو چکی ہے ۲- اگر ہو گئی ہے تو سال گزرنے پر عدت کا کيا حکم ہے ۳- اگر نھی ہو ئی تو کیا عدالت سے حلع لينے سے طلاق ہو جائے گی برائے مہربانی وضاحت فرما دئیں کيو نکہ میرے شوہر واپسی کیلئے تنگ کر رہے ہيں جزاک اللہ-

Answer #: 3181

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

  1. میر ے  شوہر نے چند سال پہلے کہا”میں نے تمہیں طلاق دی“، پھر تين دن بعد رجوع کر ليا۔
  2. اب  مارچ 2022کو ای میل کے ذریعے طلاق دی ہے۔
  3. پھر اپنے بيٹے کو میسیج کر کے کہا کہ ”ميں نے تمہاری ماں کو طلاق دے دی ہے اور اب وہ ميری بيوی نہیں ہےاور  لكها کہ اس طلاق كے گواہ بيٹے کے پھوپھی اور پھوپھا ہيں۔
  4. دو ای میل  مزيد  ميرے بھائی کو کیں کہ يہ  طلاق جومارچ کو دے چکا ہوں وہ ميرا  آخری فيصلہ ہے۔
  5. دس بارہ دن بعد پھر کہنے لگا کہ ميں رجوع کر تا ہوں۔
  6. ليکن دوسری طلاق کے بعد ميں اس سے الگ رہ رہی ہوں اور اس بات کو ايک سال ہو گيا ہے برائے مہربانی یہ بتا ديں کہ
    1. کيا طلاق واقع ہو چکی ہے۔ 
    2. اگر ہو گئی ہے تو سال گزرنے پر عدت کا کيا حکم ہے۔
    3. اگر نہیں ہو ئی تو کیا عدالت سے خلع لينے سے طلاق ہو جائے گی؟  جزاک اللہ

تنقیح:  آپ کے سوال کے جواب کے لیے اس بات کی وضاحت ضروری ہے کہ پہلی  مرتبہ طلاق اور دوسری مرتبہ طلاق  کن الفاظ میں دی ہے اور کتنی بار طلاق کے  الفاظ استعمال کیے  ہیں؟ 

جواب تنقیح:  اسلام و عليكم ١-میر ے شوہر نے چند سال پہلے کہا”میں نے تمہیں طلاق دی”-پھر تين دن بعد رجوع کر ليا ٢-اور اب مارچ 2022کو email کے ذریعے طلاق دی ہے ٣-پھر اپنے بيٹے کو text کر کے کہا کہ “ ميں نے تمہاری ماں کو طلاق دے دی ہے اور اب وہ ميری بيوی نھی ہےاور لكها كه اس طلاق كے گواہ بيٹے کے پھوپھی اور پھوپھا ہيں ۴-دو email مزيد ميرے بھائی کو کی کہ يہ طلاق جومارچ کو دے چکا ہوں وہ ميرا آخری فيصلہ ہے۔ ۵-دس بارہ دن بعد پھر کہنے لگا کہ ميں رجوع کر تا ہوں ۶- ليکن دوسری طلاق کے بعد ميں اس سے الگ رہ رہی ہوں اور اس بات کو ايک سال ہو گيا ہے برائے مہربانی یہ بتا دئيں کہ ۱-کيا طلاق واقع ہو چکی ہے ۲- اگر ہو گئی ہے تو سال گزرنے پر عدت کا کيا حکم ہے ۳- اگر نھی ہو ئی تو کیا عدالت سے حلع لينے سے طلاق ہو جائے گی برائے مہربانی وضاحت فرما دئیں کيو نکہ میرے شوہر واپسی کیلئے تنگ کر رہے ہيں جزاک اللہ

الجواب حامدا ومصلیا

آپ نے جو سوال لکھا ہے، اگر یہ سچ اور حقیقت ہے کہ شوہر نے پہلی بار طلاق دی اور اس کے بعد اس نے رجوع کرلیا، اور دوسری مرتبہ طلاق رجعی دینے کے بعد دس بارہ دن بعد کہا تھا کہ میں رجوع کرتا ہوں تو اس سے رجوع ہوگیا ہے اور اب آپ دونوں میاں بیوی ہیں۔  

اکثر عدالت خلع کی شرعی شرائط پورا نہیں کرتیں، جس کی وجہ سے عدالتی خلع معتبر نہیں ہے، اور اس سے طلاق واقع نہیں ہوتی ۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ