20 Apr, 2024 | 11 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2267

August 13, 2018

Aoa .tasveer bnwana jaiz hai kya??

Answer #: 2267

الجواب حامدا و مصلیا

ڈیجیٹل کیمرے کے ذریعے بنائی گی تصویرکا اگر پرنٹ لیا جائے یا انہیں پائیدار طریقے سے کسی چیز پر نقش کر لیا جائے تو شرعاً ان پر تصویر کے احکام جاری ہوں گے اورا س کا بنانا جائز نہیں۔البتہ اگر ان کا پرنٹ نہ لیا جائے یا پائیدار طریقے سے کسی چیز پر نقش نہ کیا جائے تو ان کے تصویر ہونے میں حضراتِ علماء کرام  کی تین آراء مختلف ہیں، بعض کے نزدیک جائز اور بعض کے نزدیک ناجائز ۔

 ہماری رائے یہ ہے کہ اس کے بنانے میں احتیاط کی جائے تو بہتر ہے۔

تکملۃ فتح الملھم _ /۱۶۴)

فان کانت صور الانسان حیۃ بحیث تبدو علی الشاشۃ فی نفس الوقت الذی یظھر فیہ الانسان امام الکیمرا ، فان الصورۃ لا تستقر علی الکیمرا ولا علی الشاشۃ   ،وانما ھی اجزاء کھربائیۃ  تنتقل من الکیمرا الی الشاشۃ وتظھر علیھا بترتیبھا الاصلی ، ثم تفنی وتزول ۔ واما اذا احتفظ بالصورۃ فی شریط الفیدیو ، فان الصور لاتنقش علی الشریط ، وانما تحفظ فیھا الاجزاء الکھربائیۃ  التی لیس فیھا صورۃ فاذا ظھرت ھذہ الاجزاء علی الشاشۃ ظھرت مرۃ  اخری بذلک الترتیب الطبیعی ، ولکن لیس لھا ثبات ولا استقرار علی الشاشۃ ، انما ھی تظھر وتفنی ۔ فلا یبدو ان ھناک مرحلۃ من المراحل تنتقش فیھا الصورۃ علی شیء بصفۃ مستقرۃ او دائمۃ ۔وعلی ھذا فتنزیل ھذہ الصورۃ المستقرۃ مشکل۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غفراللہ لہ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏26‏ ذو الحجّہ‏، 1439ھ

‏06‏ ستمبر‏، 2018ء