Question #: 1963
May 10, 2017
Answer #: 1963
السلام علیکم!
اگر کوئی ڈاکٹر کسی بیمار کا علاج ایسے کیپسول کھانے کا کہتا ہے کہ جس کے اندر جیلٹن ڈالا گیا ہے۔ اس دوائی کے علاوہ اور کوئی علاج نہ ہو اس مرض کا ، یا دوسری دوائی اس ملک میں نہ ملتی ہو، ہوسکتا ہے ، دوسرے ملک میں ملتی ہے، لین دوسرے ملک میں تحقیق کرنا ور منگوانا مشکل کام ہے، تو کیا ایسی صورت میں وہ کیپسول کھا لینے چاہیے یا نہیں جبکہ بیماری کا حملہ بہت شدت کے ساتھ ہو؟
الجواب حامدا ومصلیا
اگر کوئی ماہر ڈاکٹر کسی مریض کے لیے ایسی دواکھانا تجویز کردے ، جو حرام یا حلال غیر مذبوح(مردار) جانوروں سے حاصل شدہ جیلٹن سے تیار کی گئی ہو، اور اس دوا کے علاوہ دوسری دوا سے علاج نہ ہوسکتا ہو، تو ایسی صورت میں اس دوا کواستعمال کرنے کی گنجائش ہوتی ہے، لہذا صورت مسؤلہ میں بطور علاج کے ایسے کیپسول کھانے کی گنجائش ہے، جس کے اندر جیلٹن ڈالا گیا ہے، بشرطیکہ وہ ڈاکٹر ماہر ہو اور اس دوا کے علاوہ اس ملک میں کسی اور دوا سے علاج نہ ہوسکتا ہو۔ (ماخذہ: درس ترمذی : ۱ / ۲۹۲)
واللہ اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۱۵؍شعبان المعظم؍۱۴۳۸ھ
۱۲؍مئی؍۲۰۱۷ء