Question #: 2195
January 27, 2018
Answer #: 2195
1- جب خاوند یا بیوی میں سے کوئی کفریہ کلمہ بولے تو نکاح کی تجدید کی ضرورت ہوتی ہے، اس کا کیا طریقہ ہو گا ؟
2- اگر تجدید ِنکاح بھی تین دفعہ سے زیادہ دفعہ ہو جائے تو حلالہ کی ضرورت ہوتی ہے؟
الجواب حامدا ومصلیا
1- جب خاوند یا بیوی میں سے کوئی کفریہ کلمہ بولے تو جدیدِ ایمان کے ساتھ ساتھ تجدیدِنکاح بھی ضروری ہے۔ نکاح کا طریقہ یہ ہے کہ دو گواہوں کی موجودگی دوبارہ ایجاب و قبول کیا جائے ، اور مہر بھی مقرر کیا جائے۔
2- اگر تجدید ِنکاح بھی تین دفعہ سے زیادہ دفعہ ہو جائے تو حلالہ کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ کونسا کلمہ کفریہ ہے اور کونسا نہیں ہے ، اس بارے میں اور کوئی کلمہ کفریہ کہہ دے تو وہ لکھ کردار الافتاء رجوع کرلیا کریں۔
فی الدر المختار (3/ 193)
( وارتداد أحدهما ) أي الزوجين ( فسخ ) فلا ينقص عددا.
وفی حاشية ابن عابدين (3/ 193)
قوله ( فلا ينقص عددا ) فلو ارتد مرارا وجدد الإسلام في كل مرة وجدد النكاح على قول أبي حنيفة تحل امرأته من غير إصابةزوج ثان .
واللہ اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۱۸؍جمادی الاولی؍۱۴۳۹ھ
۵؍فروری؍۲۰۱۸ء