Question #: 2180
December 27, 2017
Answer #: 2180
آپ سے ایک سوال پوچھنا تھا غصے میں شوہر نے گھر سے نکالا ۔ اس نے کہا تھا‘‘ یہاں سے چلی جا’’ جہاں مرضی چلی جاؤ’’
اس بارے میں آپ نے کہا تھا کہ اس کی نیت پوچھیں ، تو انھوں نے کہا ہے کہ طلاق کی نیت نہیں تھی ،اور یہ واقعہ جولائی ۲۰۱۷ کا ہے ۔تب سے میں ابھی تک الگ رہ رہی ہوں ،کیونکہ میرے شوہر کی جب سے غیر شرعی پیر سے بیعت ٹوٹی ہے وہ تب سے بہت سے لوگوں کو اپنے خلاف سمجھتے ہیں ۔اور کہتے ہیں کہ آپ کے ساتھ رہا تو میرا باقی نور بھی ختم ہوجائے گا ۔اور آپ میرے اندر بولتے ہو ،اورمجھے یہ خواب میں بتایا گیا ہے،اور مجھے میرا ایک دوست نظرآیا (جو کہ اورکسی کو نظر نہیں آتا ) اس نے مجھے کوئی کہانی سنائی جس کی وجہ سے میں نے آپ کو گھر سے نکل جانے کو کہا ،کیونکہ آپ کے ساتھ رہتا تو میرا نور اور ختم ہوجاتا،اور بھی سے لوگ ہیں جن سے میرے شوہر ڈرتے ہیں ۔اور بالکل یہی بات کہتے ہیں ،مثلااپنے باپ کے ساتھ نہیں رہتے،اسی وجہ کہ وہ نور کھینچ لیں گے ۔اور اگر کوئی بزرگ ہمدری کرے ان کے ساتھ تو اس کو بھی یہی سمجھاتے ہیں کہ یہ میرا نور کھینچ لے گا ۔۲ سال ہو گئے ہیں جب سے پیر سے ان کا تعلق ٹوٹا ہے تب سے ایسے باتیں کر رہے ہیں ،کبھی ڈراؤنے خواب دیکھتے ہیں،کبھی اپنے آپ کو دنیا کا سب سے گناہ گار انسان دیکھتے ہیں ،ان کے پیر نے بیعت توڑنے سے پہلے کہا تھا میرے شوہر سے کہ تمہاری توبہ قبول نہیں ہوگی کبھی بھی ،کیونکہ تمہار ی فائل پے مہر لگ چکی ہے ،کہ تمہیں بچپن سے گناہ گار انسان بنایا گیا ہے ،اور آخر تک یہی ہوگا ۔ بس اس کے بعد سے میرے شوہر روتے ہیں ۔اور ایسی چیزیں دیکھتے ہیں جو ہمیں نظر نہیں آتی ۔انہوں معافی کا یقین دلا دلا کے سب تھک گئے ہیں ،لیکن کیونکہ وہ اپنے پیر کو اللہ کا بہت قریبی دوست سمجھتے تھے اس لئے اب تک کسی کی بات پے یقین نہیں کرپا رہے کہ توبہ ہوگئی ہے اور نارمل بھی نہی ہو رہے ، لیکن نمازیں مسجد میں پڑھنا شروع کی ہیں اور دینی اعتبار سے کافی بہتر ہوئے ہیں پہلے کے مقابلے میں ، لیکن پریشانی میں ۲ سال سے تو اس لئے ایسی چیزیں دیکھتے ہیں اور بہت سے لوگوں سے ڈرتے ہیں ۔
الجواب حامدا ومصلیا
صورت مسؤلہ میں جب شوہر نے اپنے ان الفاظ ‘‘یہاں سے چلی جا’’ جہاں مرضی چلی جاؤ’’ سے طلاق کی نیت نہیں کی تھی تو اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔
الفتاوى الهندية (1/ 375)
وانتقلي وانطلقي كالحقي وفي البزازية وفي الحقي برفقتك يقع إذا نوى.
واللہ اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۶؍ربیع الثانی؍۱۴۳۹ھ
۲۵؍دسمبر؍۲۰۱۷ء