Question #: 2173
December 14, 2017
Answer #: 2173
السلام علیکم!
آج کل والدین برادری سے باہر شادی نہیں کرتے اور لڑکیاں بوڑھی ہوجاتی ہیں، پھر ان کی شادی جاکر کرتے ہیں، اس وجہ سے کچھ لڑکیاں والدین سے خفیہ نکاح کرلیتی ہیں۔ تو اس میں کس کا قصور ہے: والدین کا یا لڑکی کا؟
الجواب حامدا ومصلیا
والدین کا دوسری برادری میں اپنی بیٹی کا نکاح کرانے کو برا سمجھنا ، اور لڑکی کا والدین سے خفیہ نکاح کرنا، یہ دونوں باتیں درست نہیں ہیں۔ برادری کے محدود دائرے میں شادی بیاہ کرنے پر بعض برادریوں کی طرف سے جو زوردیا جاتا ہے، اور بعض دفعہ اس کی انتظار میں لڑکی کی عمر بہت برھ جاتی ہے، یہ درست نہیں ہے۔ والدین اپنی لڑکی کی رضامندی سے دوسری مناسب برادریوں میں نکاح کرسکتے ہیں، اس میں شرعاً کوئی عیب نہیں ہے۔
اسی طرح والدین سے چھپ کر نکاح کرنا بہت ہی بری بات ہے، اسلام اس کو پسند نہیں کرتا۔لہذا والدین کی رضامندی سے ہی نکاح کرنا چاہیے۔ اور اس طرح کے خفیہ نکاح میں اکثر دھوکہ ہوتا ہے، پھر خفیہ نکاح میں شرائط ِنکاح کا لحاظ بہت کم ہی رکھا جاتا ہے، جس کی وجہ سے عام طور پراس طرح کا نکاح شرعاً منعقد ہی نہیں ہوتا۔
واللہ اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۶؍ربیع الثانی؍۱۴۳۹ھ
۲۵؍دسمبر؍۲۰۱۷