Question #: 2106
October 26, 2017
Answer #: 2106
السلام علیکم !
اگر لڑکی کسی کو اپنا وکیل بنا کر نکاح کی اجازت دے۔ اور وہ وکیل دو گواہوں کی موجودگی میں لڑکی جانب سے لڑکے سے ایجاب قبول کرلے تو کیا نکاح ہوجائے گا جبکہ جس کو وکیل بنایا ہو، وہ رشتہ دار بھی بہ ہو؟
تنقیح : یہ نکاح والدین کی علم میں لاکر کیا جارہا ہے یا ان سے چھپاکر؟
جواب: یہ نکاح لڑکی اور لڑکا اپنے والدین سے چھپ کر کیا ہے۔
الجواب حامدا ومصلیا
والدین سے چھپ کر نکاح کرنا بہت ہی بری بات ہے، اسلام اس کو پسند نہیں کرتا۔لہذا والدین کی رضامندی سے نکاح کریں۔ اور اس طرح خفیہ نکاح میں اکثر دھوکہ ہوتا ہے، پھر خفیہ نکاح میں شرائط نکاح کا لحاظ بہت کم ہی رکھا جاتا ہے، جس کی وجہ سے عام طور پراس طرح کا نکاح شرعاً منعقد ہی نہیں ہوتا۔ اس لیے آپ اپنے نکاح کی ساری تفصیل اپنے والدین وغیرہ کو بتلائیں، اور دار الافتاء سے دوبارہ رجوع کریں۔
واللہ اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۲۶؍اکتوبر؍۲۰۱۷ء