20 Apr, 2024 | 11 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2613

May 13, 2020

Assalamualaikum warahmatullah wabarakatuhu . Q. If a Muslim goes to someone and pays money and does BLACK MAGIC on another Muslim. - What is the Ruling if he does NOT make Tuba and dies? -Q. If he or she does make tuba. but now lives of the the BLACK MAGIC victims have already been ruined. What is the ruling ? Jazakumullah khair

Answer #: 2613

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

1۔ اگر کوئی مسلمان کسی کے پاس جاتا ہے اور پیسہ دیتا ہے اور کسی دوسرے مسلمان پر کالا جادو کرتا ہے۔ اگر وہ توبہ کیے بغیر فوت ہوجائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

2۔  اگر وہ توبہ کرتا ہے لیکن اب کالا جادو کے متاثرین کی زندگیاں پہلے ہی برباد ہوچکی ہیں۔تو اب اس کے لیے کیا حکم ہے؟ جزاک اللہ خیرا

الجواب حامدا ومصلیا

  1. جادو کرانا  گناہِ کبیرہ ہے اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو اس گندے عمل سے بچائے۔  
  2. اب ان کا جو نقصان کیا ہے ، اگر اس کی تلافی ممکن ہے تو اس کی تلافی کرے اور ان سے معافی مانگے اور اللہ تعالی سے  خوب توبہ  و استغفار کرے ۔ اور اگر جادو کرانے والا مر گیا  ہے اور توبہ نہیں کر سکا تو اب اس کےلیے ورثہ مغفرت کی دعا وغیرہ کرتے رہیں اور متاثرین کے ساتھ اگر کوئی مدد یا تعاون کر سکتے ہیں تو وہ کریں تاکہ متاثرین دل سے مرنے والے کو معاف کر دیں اور اس کی آخرت کی منزل آسان ہو جائے۔

في الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) – (4 / 240)

(قَوْلُهُ وَالْكَافِرُ بِسَبَبِ اعْتِقَادِ السِّحْرِ) فِي الْفَتْحِ: السِّحْرُ حَرَامٌ بِلَا خِلَافٍ بَيْنَ أَهْلِ الْعِلْمِ، وَاعْتِقَادُ إبَاحَتِهِ كُفْرٌ. وَعَنْ أَصْحَابِنَا وَمَالِكٍ وَأَحْمَدَ يَكْفُرُ السَّاحِرُ بِتَعَلُّمِهِ وَفِعْلِهِ سَوَاءٌ اعْتَقَدَ الْحُرْمَةَ أَوْ لَا وَيُقْتَلُ وَفِيهِ حَدِيثٌ مَرْفُوعٌ «حَدُّ السَّاحِرِ ضَرْبَةٌ بِالسَّيْفِ» يَعْنِي الْقَتْل.

شرح النووي على مسلم – (14 / 176)

فعمل السحر حرام وهو من الكبائر بالإجماع وقد سبق فى كتاب الايمان أن رسول الله صلى الله عليه و سلم عده من السبع الموبقات وسبق هناك شرحه ومختصر ذلك أنه قد يكون كفرا وقد لا يكون كفرا بل معصيته كبيرة.

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) – (4 / 240)

قَالَ أَبُو حَنِيفَةَ: السَّاحِرُ إذَا أَقَرَّ بِسِحْرِهِ أَوْ ثَبَتَ بِالْبَيِّنَةِ يُقْتَلُ وَلَا يُسْتَتَابُ مِنْهُ، وَالْمُسْلِمُ وَالذِّمِّيُّ وَالْحُرُّ وَالْعَبْدُ فِيهِ سَوَاءٌ.

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) – (1 / 44)

وَفِي ذَخِيرَةِ النَّاظِرِ تَعَلُّمُهُ فَرْضٌ لِرَدِّ سَاحِرِ أَهْلِ الْحَرْبِ، وَحَرَامٌ لِيُفَرَّقَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْأَةِ وَزَوْجِهَا، وَجَائِزٌ لِيُوَفِّقَ بَيْنَهُمَا.

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ