Question #: 2318
November 25, 2018
Answer #: 2318
اگر کوئی مرد اپنی بیٹی سے غلطی سے زنا کر لے تو کیا اس مرد کا اپنی بیوی کے ساتھ نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟ برائے مہربانی اس کا جواب ارشاد فرمائیں۔ اگر بیوی حرام ہو جاتی ہے تو پھر اس کا حل کیا ہے؟
الجواب حامدا و مصلیا
اپنی بیٹی کے ساتھ زنا کرنا انتہائی گھناؤنا، انسانیت سے بعید اور حد درجہ نفرت کے لائق فعل ہے کوئی بھی انسانی ضمیر رکھنے والا شخص ایسے کام کے ارتکاب کا تصور تک نہیں کرسکتا۔ اور اپنی بیٹی کے ساتھ زنا کرنے سے بیوی ہمیشہ کے لیے اپنے شوہر پر حرام ہوجاتی ہے، اب اسے بیوی کے ساتھ رہنا جائز نہیں ہے اور ان دونوں کا ساتھ رہنا قطعا حرام اور کھلی ہوئی حرام کاری ہے۔ اس لیے مرد پر لازم ہے کہ وہ اپنی بیوی کو چھوڑدے۔
فی الدر المختار : (3/ 32)
(و) حرم أيضا بالصهرية (أصل مزنيته) أراد بالزنا في الوطء الحرام (و) أصل (ممسوسته بشهوة).
وفی حاشية ابن عابدين : (3/ 32)
قال في البحر: أراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبا ورضاعا وحرمة أصولها وفروعها على الزاني نسبا ورضاعا كما في الوطء الحلال ويحل لأصول الزاني وفروعه أصول المزني بها وفروعها.
وفی البحر الرائق (3/ 108)
وأراد بحرمة المصاهرة الحرمات الأربع حرمة المرأة على أصول الزاني وفروعه نسبا ورضاعا وحرمة أصولها وفروعها على الزاني نسبا ورضاعا كما في الوطء الحلال ويحل لأصول الزاني وفروعه أصول المزني بها وفروعها.
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
24 ربیع الأوّل، 1440ھ
03 دسمبر، 2018ء