Question #: 1753
October 16, 2016
Answer #: 1753
شوہر بیوی کو تین مرتبہ کہتا ہے کہ ایک دن تمہیں ضرور طلاق دوں گا اور پھر کچھ دیر بعد کہتا ہے کہ میں تمہاری زندگی کا حصہ نہیں ہوں اور تم میرا حصہ نہیں ہو،،۔ اس مسئلہ میں طلاق کا کیا حکم ہے؟
الجواب حامدا ومصلیا
‘‘ایک دن تمہیں ضرور طلاق دوں گا’’ شوہر کے ان الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوگی؛ کیونکہ یہ الفاظ مستقبل میں طلاق دینے کی دھمکی کا مفہوم ادا کررہے ہیں۔ ‘‘میں تمہاری زندگی کا حصہ نہیں ہوں اور تم میرا حصہ نہیں ہو’’ ان الفاظ سے بھی کوئی طلاق وقع نہیں ہوگی، کیونکہ یہ ‘‘الفاظ کنائیہ’’ میں سے نہیں ہے۔
لہذا صورت مسئولہ کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ۔
فی البحر الرائق (3/ 330)
وخرج عنه لم أتزوجك أو لم يكن بيننا نكاح ووالله ما أنت لي بامرأة وقوله لا عند سؤاله بقوله ألك امرأة وقوله لا حاجة لي فيك كما في البدائع ففي هذه الألفاظ لا يقع وإن نوى عند الكل.
وفی الفتاوى الهندية (1/ 375)
ولو قال ما لي امرأة لا يقع وإن نوى.
وفی تبيين الحقائق (2/ 218)
لو قال لم أتزوجك أو قال والله ما أنت لي بامرأة أو قيل له هل لك امرأة فقال لا ونوى به الطلاق.
وفی المبسوط للسرخسي (6/ 145)
فأما في قوله والله ما أنت لي بامرأة فيمينه لا يكون إلا على النفي في الماضي وذلك يمنع احتمال معنى الطلاق فيه.
واللہ اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ،معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۱۶؍محرم الحرام؍۱۴۳۸ھ
۱۸؍اکتوبر ؍۲۰۱۶ء