29 Mar, 2024 | 19 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2792

April 28, 2021

اسلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا بیٹی زکوة کے پیسوں سے بیوہ ماں کا قرض اتار سکتی ہے ،بھائی صاحب گھر ہیں تھوڑی سی زمین بھی ہے جس سے صرف سال بھر کی گندم اور فصل کا خرچ پورا ہوتا ہے کبھی کبھی خرچ کیلئے بھی ادھار لیتے ہیں اور گھر کی جگہ کیلئے بھی ادھار پیسے لئے ہوئے ہیں ، بیٹی کے پاس گولڈ کی زکوة کے پیسے ہیں جو وہ اپنے شوہر کی کمائی سے ادا کرتی ہے اتنی گنجائش نہیں کے ماں کا قرض ویسے ہی اتار دے قرض خواہ اپنا قرض مانگ رہے ہیں بھائیوں کے پاس ایک بھینس اور کچھ بکریاں اور ان کے بچے بھی ہیں جو دودھ کیلئے استعمال ہوتے ہیں اور بکریوں کو اس لئے رکھا ہے کہ جب بڑی ہو جائیں تو بیچ کر گھر کاادھار اتار دیا جائے اس کا حل بتا دیں کی آخرت میں پکڑ نہ ہو

Answer #: 2792

الجواب حامدا ومصلیا

آپ اپنی زکوۃ اپنی والدہ کو نہیں دے سکتی، البتہ اپنے بھائی کو دے سکتی ہیں بشرطیکہ وہ غریب اور  زکوۃ کا مستحق ہو۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ