18 Apr, 2024 | 9 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2725

December 29, 2020

Assalaamu alaekum Mufti Sahab Apka jawab Qs numner 2420(14aprile 2019) zakat & Ushra ke baareme jo Jawab hai, woh samajh nahi aaya," Ki agar koi plot bechne ya tijarat ki niyyat se nahi kharid kar rakhahua hai to zakaat dene ki zaroorat na hin? agar aesa raha to log dawlat jama karne ki niyyat se sirf plot kharid kharid ke rakhenge aur samjhenge bechne ki niyyat nahi hai sirf jama karna hai, to sona aur chandi per zakaat lagjaengi isliye plot kharid kar rakho karodon dollard ke sirf bechne ki niyyat na karon aulaadon ke liye chod do to zakaat nahi lagengi?

Answer #: 2725

السلام علیکم! مفتی صاحب آپکا جواب سوال نمبر 2420  ( 14اپریل 2019 )     زکوۃ  اور عشركے بارے میں جو جواب ہے ، وہ سمجھ نہیں آیا ، " کہ اگر کوئی پلاٹ بیچنے یا تجارت کی نیت سے نہیں خرید کر رکھا ہوا تو زکاۃ دینے کی ضرورت نا ہے؟ اگر ایسا رہا تو لوگ دعوت جمع کرنے کی نیت سے صرف پلاٹ خرید خرید کے رکھیں گے اور سمجھیں گے بیچنے کی نیت نہیں ہے صرف جمع کرنا ہے، تو سونا  اور چاندی پر زکاۃ لگائیں گے اس لیے پلاٹ خرید کر رکھو، کروڑوں ڈالر کے صرف بیچنے کی نیت نا کروں اولادوں کے لیے چھوڑ دوں تو زکاۃ نہیں لگے گی؟

الجواب حامدا ومصلیا

جو پلاٹ بیچنے کی نیت سے نہ خریدے ہوں، بلکہ اپنی اولادوں کو دینے کے لیے خریدے ہوں  تو ان پلاٹوں پر زکوۃ  نہیں ہے۔

            اور  آپ نے جس مسئلہ کا حوالہ دیا ہے تو ان دونوں مسئلوں میں فرق کی وجہ یہ ہے کہ   پلاٹ وغیرہ آگے بیچنے کی  نیت سے  جب خریدے تو وہ شرعا مال تجارت بن گیا ، اور مال تجارت پر زکوۃ واجب ہے، اور جب اس نے اپنی اولاد  وغیرہ کو دینے کی نیت سے خریدے تو   یہ پلاٹ مال تجارت نہیں بنے گا اور زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔

            اور اگر کوئی صاحب استطاعت ہونے کے باوجود صرف زکاۃ سے بچنے کے لیے غیر تجارتی نیت سے جائیداد خریدتا ہے تو بہرحال اس پر زکاۃ تو نہیں مگر یہ عمل پسندیدہ  اور مناسب نہیں ہے۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏18‏ جمادى الثانی‏، 1442ھ

‏01‏ فروری‏، 2021ء