24 Apr, 2024 | 15 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2550

January 21, 2020

السلام علیکم ایک آدمی ہے اس کے پاس ایک پلاٹ ہے لیکن وہ پلاٹ اس نے گھر بنانے کی نیت سے لیا ہوا اور آج کل اس کے حالات بہت خراب ہے کیا ہم ایس کو زکات دے سکتے ہیں

Answer #: 2550

السلام علیکم! ایک آدمی ہے اس کے پاس ایک پلاٹ ہے لیکن وہ پلاٹ اس نے گھر بنانے کی نیت سے لیا ہوا اور آج کل اس کے حالات بہت خراب ہے کیا ہم اُس کو زکاۃ دے سکتے ہیں۔

الجواب حامدا ومصلیا

اگر  اس کی رہائش کے لیے گھر موجود ہے  اور یہ گھر اس کی اپنی رہائش کی ضرورت سے زائد ہے تو اس کو زکوۃ دینا جائز نہیں ہے اگر چہ اس نے یہ پلاٹ   گھر بنانے کی نیت سے رکھا ہو۔ لیکن اگر اس کا  اپنا  رہائشی گھر نہیں  ہے اور  اس نے یہ پلاٹ  اپنا  گھر بنانے کے لیے رکھا ہوا ہے تو پھر ا س کو زکوۃ کی رقم دے سکتے ہیں۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏08‏ جمادى الثانی‏، 1441ھ

‏03‏ فروری‏، 2020ء