Question #: 2528
November 29, 2019
Answer #: 2528
Question #: 2526 | November 25, 2019
السلام علیکم: میرے والد کے پاس 4 پلاٹس تھے جو انہوں نے ریٹائرمنٹ کا پیسہ ملنے پہ خریدے تھے اور 15 سال سے ان کے پاس تھے۔ گزشتہ مہینہ میرے والد نے مجھے 2 پلاٹس گفٹ کر دیئے اور میرے نام ٹرانسفر کر دیئے اور 2 پلاٹس میرے بھائی کو گفٹ کر دیئے اور اس کے نام ٹرانسفر کر دیئے۔
سوال : اب سال کے بیچ میں میرے پاس 2 پلاٹس آ گئے ہیں اِس سلسلے میں اسکی زکوۃ کے حوالے سے پوچھنا ہے۔ میں ملازمت کرتا ہوں اور ماہانہ تنخواہ آتی ہے جس پر زکوۃ کا حساب کرتا ہوں۔ ان پلاٹس کا میرا ابھی کوئی مصرف نہیں ہے، ان پر گھر نہیں بنا سکتا کہ وہ دوسرے شہر میں ہیں . اگر ہوا بھی تو ان کو بیچ کر اپنے شہر میں پلاٹ خرید کر اس پہ گھر بناؤں گا۔مفتیان کرم رہنمائی فرمائیں کہ کیا ان پلاٹس پہ زکوۃ ہے یا اس کے بارے میں نیت کیا کی جائے اور حساب کس طرح کیا جائے ؟ جزاکم اللہ خیرا۔ محمد فواد حنیف اسلام آباد
Question #: 2528 | November 29, 2019
میرے والد نے 2 پلاٹس میرے نام ٹرانسفر کر دیے، ان پلاٹس پر میں نے گھر نہیں بنانا پر ان کو بیچ کر اپنے شہر میں گھر بنانے کا ارادہ ہے، مفتیانِ کرام راہنمائی فرمائیں کہ کیا ان پلاٹس پر زکوٰۃ ہے اور ان کی قیمت کس طرح لگائی جائے ؟ جزاک اللہ
الجواب حامدا ومصلیا
آپ کے والد نے جو پلاٹ آپ کو گفٹ کیے ہیں ، آپ پر ان کی زکوۃ نہیں ہے۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
07 جمادى الأول، 1441ھ
03 جنوری، 2020ء