Question #: 2367
February 03, 2019
Answer #: 2367
جس کو یہ معلوم نہ ہو کہ وہ کون سی تاریخ پہ صاحبِ نصاب ہوا ہے وہ زکوٰۃ کا حساب کونسی تاریخ پہ لگائے گا؟
الجواب حامدا ومصلیا
زکوٰۃ اللہ تعالیٰ کی طرف سےایک فریضہ ہے۔ اگر کوئی شخص کسی وجہ سے ایک سال کی یا کئی سالوں کی زکوٰۃ نہ نکال سکا ہو تو بعد میں اس پر گذشتہ سالوں کی زکوٰۃ نکالنا بھی ضروری ہوتاہے۔
لہٰذا صورت مسئولہ کے مطابق اگر کسی شخص پر کچھ سالوں سے زکوٰۃ واجب ہے اور اس کو معلوم نہیں کہ وہ کس تاریخ پہ صاحبِ نصاب ہوا تھا ،تو اُس شخص پر ضروری ہے کہ غور وفکر کرکے اندازہ لگا ئےپھر جس تاریخ پر دل مطمئن ہو اُسی تاریخ کے مطابق زکوٰۃ کا حساب لگائے۔
فی الدر المختار - (2 / 259)
( وسببه ) أي سبب افتراضها ( ملك نصاب حولي ) نسبه للحول لحولانه عليه ( تام ) بالرفع صفة ملك خرج مال المكاتب... ( فارغ عن دين له مطالب من جهة العباد ) سواء كان لله كزكاة وخراج أو للعبد ولو كفالة أو مؤجلا ولو صداق زوجته المؤجل للفراق... ( و ) فارغ ( عن حاجته الأصلية ) لأن المشغول بها كالمعدوم... ( نام لو تقديرا ) بالقدر على الاستنماء ولو بنائبه.
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
۳۰ ، جمادی الأول ، ۱۴۴۰ ھ
05 ، فروری، 2019ء