Question #: 2510
October 27, 2019
Answer #: 2510
1-حضرت راجستان میں ایک کوچنگ انسٹیوٹ میں پڑھتا ہو ایم بی بی ایس کی تیاری کرنے کے لیے اور یہاں میں ایک ہاسٹل میں رہتا ہو جہاں سے مسجد تقریباً 700میٹر کی دُوری پر ہے اور اک یہی مسجد ہے اور وہ بھی یہ مسجد بریلوی حضرات کی ہے اور مسجد آنے جانے میں تقریباً 15 منٹ چلا جاتا ہے ، اگر اِس کو 5 وقت کا جوڑ لیں تو 1گھنٹہ 15 منٹ لگ جاتا ہے جس کی وجہ سے میری پڑھائی پر اثر پڑھتا ہے اِس لیے میں اپنے ہاسٹل میں ہی اکیلے نماز پڑھ لیتا ہوں اور 3 مہینے سے یہی معمول ہے تو کیا میں ٹھیک کرتا ہو اگر نہیں تو کیا میری 3 مہینے کی کوئی نماز نہیں ہوئی اور کیا مجھے ساری نمازیں قضا کرنی پڑے گی ۔
2-حضرت مفتی سب میں ھمدم ہوں پرتاپ گڑھ یوپی سے آپ کا نمبر ڈلیٹ ہو گیا تھا اِس لیے اِس پر مسئلہ پوچھا آپ اپنا نمبر بھی دے دیجیے ، والسلام علیکم محمد ھمدم 28 / 02 / 1441
الجواب حامدا ومصلیا
نماز تو نہیں چھوڑنی چاہیے، او ر کوشش کرلیا کریں کہ مسجد میں باجماعت نماز ادا کریں، مسجد دور ہونے کی وجہ سے سب نمازوں میں جانا مشکل ہے ، تو کچھ نمازیں مسجد میں پڑھ لیا کریں۔ اور جن نمازوں میں جانا مشکل ہے ان کو اپنی جگہ پڑھ لیا کریں۔ اکیلے نماز پڑھنے سے فرض ادا ہوجاتے ہیں ، البتہ جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کا ثواب نہیں ملتا۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
04 ربيع الأول، 1441ھ
02 نومبر، 2019ء