25 Apr, 2024 | 16 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2684

October 20, 2020

اگر کسی کو لیکوریا کا مسئلہ ہے اور وہ شرعی معذور نہیں ہے تو کیا ہر نماز کے وضو سے پہلے اسے چیک کرنا لازم ہے کہ اعضاء یا کپڑوں پر نجاست تو نہیں لگی۔ کیا وہ غالب گمان کے ساتھ نماز پڑھ سکتی ہیں کہ نجاست نہیں لگی ہوگی۔ بعض اوقات بہت معمولی مقدار میں نجاست ہوتی ہے جس کا چیک کیے بغیر علم نہیں ہوتا۔ لیکوریا کا مسئلہ ہر روز رہتا ہے مگر اس کے اوقات کا کچھ پتہ نہیں چلتا۔ تازہ وضو بنا کر سنت اور فرض نماز پرھنے کے بعد نفل پڑھنے یا تلاوت کرنے سے پہلے شک ہوتا ہے کہ معلوم نہیں وضو بچا بھی ہوگا یا نہیں۔ ایسے میں دوبارہ چیک کرنا لازم ہے؟ تلاوت کتنی دیر کرنے کے بعد دوبارہ چیک کرنا لازم ہے؟ وہ مسلسل دو تین گھنٹے تلاوت کرنا چاہتی ہیں اور قرآن پاک کا کچھ حصہ حفظ بھی کرنا چاہتی ہیں اور نوافل بھی ادا کرنا چاہتی ہیں۔ اس بارے میں کیا حکم ہے۔ وہ ڈاکٹر ہیں اور ہسپتال میں مریضوں کو دیکھنا ہوتا ہے۔ وہاں پر بعض اوقات نماز پڑھنے کا محدود وقت ملتا ہے۔ اور بعض اوقات سفر کے دوران راستے میں جائے نماز تو ملتے ہیں مگر باتھ روم نہیں ہوتا۔ کیا ان صورتحالوں میں بھی ہر نماز سے پہلے چیک کرنا ،لازم ہے؟ جزاك اللہ خیرا

Answer #: 2684

الجواب حامدا ومصلیا

اگر  دیکھنے کا موقع ہو تو ہر نماز سے پہلے دیکھ لیا کریں ، اگر  دیکھنے کا موقع نہ ہو  اور   غالب گمان   بھی یہی ہے  کہ  لیکوریا  کا پانی نہیں نکلا تو دیکھے بغیر نماز پڑھ لے ۔اگر پانی نکلنے میں شک ہو  اور دیکھنے کا موقع نہ  ہو   تو اس  وقت نماز پڑھ لے اور بعد میں  جب موقع ملے تو تحقیق کر لے ۔  اسی طرح حفظ  کرتے وقت جب محسوس ہو کہ پانی نکل  رہاہے تو دیکھ لیا کرے،  اورویسے خوامخواہ کے وساوس  کی طرف توجہ  نہ دے۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ

‏09‏ ربیع الثانی‏، 1442ھ

‏26‏ نومبر‏، 2020ء