20 Apr, 2024 | 11 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2786

April 18, 2021

Lip biting اور nail biting کھانے کی عادت ہے اکثر غیر ارادی ہوتا ہے اور کبھی ارادے سے بھی ہوتا ہے ناخن اور ہونٹ کی جلد کے وہ چھوٹے ٹکڑے ہم تھوکتے نہین یعنی گلے سے نیچے بھی جاتے ہوں گے ایسی صورتحال مین روزہ ٹوٹے گا یا نہیں قضا اور کفارہ کا بھی بتائیں. اسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

Answer #: 2786

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ! Lip biting (ہونٹوں کی جلد) اور  nail biting(ناخن کے ٹکڑے) کھانے کی عادت ہے اکثر غیر ارادی ہوتا ہے اور کبھی ارادے سے بھی ہوتا ہے ناخن اور ہونٹ کی جلد کے وہ چھوٹے ٹکڑے ہم تھوکتے نہین یعنی گلے سے نیچے بھی جاتے ہوں گے ایسی صورتحال میں روزہ ٹوٹے گا یا نہیں قضا اور کفارہ کا بھی بتائیں۔

الجواب حامدا ومصلیا

صورت مسؤلہ میں اگر ناخن اور ہونٹوں کی جلد  کے وہ ٹکڑے آپ کے گلے سے اتر کر معدے  تک پہنچ جائیں اور وہ چنے کے دانے کے برابر یا اس سے زیادہ ہوں یا   وہ ناخن اور جلد کے ٹکڑےہوں تو چنے کے دانے سے کم مگر  آپ نے جان بوجھ کر ان کو حلق سے نیچے اتارا ہو تو ایسی صورت حال میں آپ کا روزہ ٹوٹ جائے گا اور آپ پر ایک روزے کی قضا لازم ہوگی، لیکن آپ پر کفارہ لازم نہیں ہوگا۔

 البتہ اگر وہ معمولی سے ٹکڑے ہوں اور منہ میں چلے جانے کے بعد ختم ہو جائیں تو اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ