Question #: 2496
September 08, 2019
Answer #: 2496
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
1 ) ایک نوجوان لڑکا رمضان كے روزہ کی حالت میں مشت زنی كرلے تو کیا اس سے اسکا روزہ ٹوٹ جاتا ہے کفارہ لازم ہوجاتا ہے یا توبہ کرکے بعدمیں ایک روزہ رکھ لینا کافی ہوگا۔
2 ) فرض یا نفل نماز كے دوران اگر کسی شخص کو شہوانی خیالات یعنی جو آج کل فحش موویز ہیں اسکے خیالات ننگے ننگے خیالات آنے سے کیا ایسے شخص کی نماز فاسد ہو جائے گی نماز دہرانی لازم ہوگی یا نہیں ۔
الجواب حامدا ومصلیا
1- روزے کی حالت میں مشت زنی کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اور اس کی وجہ سے صرف روزے کی قضا لازم آتی ہے، اور کفارہ واجب نہیں ہوتا۔
یہ بھی یاد رہے کہ مشت زنی کرنا گناہ کبیرہ اور حرام ہے۔ مشت زنی کرنے والے پر احادیث میں لعنت بھیجی گئی ہے، قیامت کے دن ایسے لوگوں کے ہاتھ حاملہ ہوں گے۔ لہذا اس سے بچنا ضروری ہے۔
2- اس سے نماز تو فاسد نہیں ہوگی ،البتہ آنکھ اللہ تعالیٰ کی ایک عظیم الشان نعمت ہے، اس کو فحش تصاویر اور برے مناظر کے دیکھنے میں صرف کرنا نعمت خداوندی کی ناقدری اور ناشکری کے ساتھ ساتھ حرام و ناجائز ہے، ان گناہوں سےپکی سچی توبہ کرے، آئندہ ان سے محفوظ رہنے کے لیے گناہ کے اسباب(سمارٹ فون انٹر نیٹ وغیرہ ) سے دوری اختیار کرے۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
23 محرم الحرام، 1441ھ
23 ستمبر، 2019ء