Question #: 2453
May 27, 2019
Answer #: 2453
اسلام علیکم ، ایک مسئلے كے بارے میں مفتی صاحب کی رہنمائی چاہیے۔ مجھے ماہواری 3 مئى کو آئی اور حسب عادت 9 دن كے بَعْد ختم ہوئی ، اس كے بَعْد آج 26 مئى کو عصر كے وقت ماہواری پِھر شروع ہوگئی ( یعنی بیچ میں 14 دن اور 14 راتیں پاکی کی گزاریں ) ، آج پندرواں دن تھا جب ماہواری اسٹارٹ ہوئی . یہ میری عادت ہی كے مطابق ہے، لیکن مجھے شک ہو رہا ہے كے کہیں یہ استخاضہ تو نہیں ، کیوں كہ پہلے ہی میرے شروع كے 6 روزے قضا ہو چکے ہیں (پچھلی ماہواری کی وجہ سے ) اور اب اگر یہ بلیڈنگ بھی نارمل پیریڈ کی طرح لوں گی تو 9 مزید دن کے روزے قضا ہو جائیں گے ، جو كہ مل کر 15 دن بن جائینگے . یعنی 15 دن کے روزے قضا کرنا پڑیں گا . اور ایک رمضان میں 2 ماہواری ؟ ؟ کیا یہ استحاضہ میں آئے گا یا نارمل پیریڈ شمار کر كے روزے قضا کرنے پڑیں گی ؟ اور نمازیں بھی کون سی قضا کرنا پڑیں گی ؟
الجواب حامدا ومصلیا
دو ماہواریوں کے درمیان پورے پندرہ دن کا وقفہ ہو نا ضروری ہے۔ صورت مسؤلہ میں دو ماہواریوں کے درمیان پورے پندرہ دن کا وقفہ نہیں ہے اس لیے 14 دن بعد آنے والا خون حیض شمار نہیں ہوگا، بلکہ استحاضہ شمار ہوگا۔
الدر المختار - (1/ 285)
(وأقل الطهر) بين الحيضتين أو النفاس والحيض (خمسة عشر يوما) ولياليها إجماعا (ولا حد لأكثره).
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غفراللہ لہ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
25 شوّال، 1440ھ
29 جون، 2019ء