Question #: 2951
April 30, 2022
Answer #: 2951
الجواب حامدا ومصلیا
عورت کے لیے سفرِ شرعی کی مسافت( 77.24 کلومیٹر) یا اس سے زائد مسافت بغیر محرم کے سفر کرنا شرعاً ممنوع ہے اور سفر کرنے کی صورت میں وہ گناہ گار ہوگی، جس پر توبہ و استغفار کرنا ضروری ہے۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلﷺنے ارشاد فرمایا: کوئی مرد کسی عورت سے تنہائی میں نہ ملے اور کوئی عورت سفر نہ کرے مگر اس حال میں کہ اس کے ساتھ اس کا محرم ہو، تو ایک شخص نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ میرا نام فلاں فلاں غزوے (جہادی لشکر) میں لکھا گیا ہے، اور میری بیوی حج کے لیے نکل چکی ہے، آپ ﷺ نے فرمایا: اب تم اپنی بیوی کے ساتھ حج کرو۔ ( بخاری ومسلم(
لہذا صورت مسؤلہ میں اپنے شہر سے سیر و تفریح کے لیے بھی سفرِ شرعی کی مسافت( 77.24 کلومیٹر) یا اس سے زائد مسافت بغیر محرم کے سفرکرنا جائز نہیں ہے ۔
بہتر ہے کہ سیر تفریح کے لیے محرم رشتہ دار جیسے سگا بھائی یا والد وغیرہ کے ساتھ جائیں۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ