28 Mar, 2024 | 18 Ramadan, 1445 AH

Question #: 2750

February 26, 2021

اسلام علیکم میرا حیض ریگولر نہیں ہیں۔ ابھی مجھے حیض ۱۴دن بعد شروع ہو گئے۔ میں آپ کو اپنا پچھلے چھ سات مہینے کا ریکارڈ بھیج دیتی ہوں۔ شروع: فروری ۲۵ شروع: فروری۷،ختم فروری ۱۱۔ ؛ شروع : جنوری ۱۹،ختم جنوری ۲۳۔ ؛ شروع: دسمبر ۲۸، ختم جنوری یکم شروع: دسمبر۱۸، ختم دسمبر ۲۲۔ ؛ شروع: نومبر ۲۸، ختم نومبر ۳۰۔ ؛ شروع: اکتوبر ۷، ختم اکتوبر ۱۳۔ ؛ شروع: ستمبر ۸، ختم ستمبر ۱۶۔ ؛ شروع اگست ۲۸، ختم اگست ۳۱۔ ؛ شروع: اگست ۹، ختم اگست ۱۴

Answer #: 2750

الجواب حامدا ومصلیا

سوال میں  حیض کی ابتدا اور انتہاء کی تاریخیں صحیح  سمجھنا  مشکل ہے، اس لیے چند اصولی باتیں لکھ دی جاتی ہیں:

  • دوحیض  کے درمیان پندرہ یا اس سے زیادہ دنوں  کا فاصلہ ضروری ہے، اگر پندرہ یا اس سے زیادہ دنوں  کا فاصلہ ہو تو پہلے والا خون الگ حیض شمار ہوگا اور بعد والا خون الگ حیض شمار ہوگا۔
  • اگر دوحیض کے درمیان پندرہ دن کا فاصلہ نہ ہو    تواس پاکی (طہر)   کے دنوں کا کوئی اعتبار نہیں ہے، اور پہلے خون کے شروع سے لیکر آخر تک یہ سمجھا جائے گا  کہ مسلسل خون آتا لہذا جتنے دن حیض آنے کی عادت ہو، وہ دن حیض کے شمار ہوں گے اور باقی استحاضہ (بیماری) کے شمار ہوں گے۔
  •  ایک مرتبہ ( مثلاً یکم جنوری کو)خون آیا پھر کچھ دن بعد ختم ہوگیا، پھر پندرہ دن سے  کم میں یعنی چودہ   دن بعد دوبارہ خون آیا، پھر کچھ دن  بعد ختم ہوگیا، پھر پندرہ  دن سے کم مدت میں  پھر خون آیا تو اس کو بھی یہی سمجھا جائے گا  کہ  اول  سے (مذکورہ مثال میں یکم جنوری سے) سے خون مسلسل آرہا ہے، حیض کی عادت کے بقدر ، حیض کے دن شمار باقی استحاضہ شمار ہوگا اور اگلے ماہ کے بھی جودن حیض کے ہواکرتے تھے وہ اب بھی حیض کے شمار ہوں گے اور جودن پاکی شمار ہوتے تھے وہ اب بھی پاکی کے شمار ہوں گے ۔

مذکورہ بالا اصولوں کے مطابق جس دن حیض ختم ہوکر پاکی کے دن شروع ہورہے ہوں  تو اس وقت غسل کرلیں اور نمازیں پڑھنا شروع کردیں، اور اگلےماہ کے  جب  حیض کے شروع ہوں  تو اس وقت سے حیض کے احکام شروع ہوں گے۔    

            اگر ان اصولوں سے آپ کا مسئلہ واضح نہ ہو تو پھر سوال واضح کر کے دوبارہ بھیجیں۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ