16 Apr, 2024 | 7 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2721

December 25, 2020

Hazrat Hadees may zamany ko bora khny ki mumaniaat aae hy jbky hamry mashry may yay jumla aam hy ky aajkal zamana accha nhi.mehrbani fermakr wazaht fermaden. jazakumullah khyr

Answer #: 2721

حضرت حدیث میں  زمانے کو برا کہنے کی ممانعت آئی ہے جب کہ ہمارے معاشرے میں یہ جملہ عام ہے کہ زمانہ اچھا نہیں۔ مہربانی فرما کر وضاحت فرمادیں۔ جزاکم اللہ خیر

الجواب حامدا ومصلیا

اکثر لوگوں کی عادت ہوتی کہ تکلیف پہنچنے پر وہ کہہ دیتے ہیں،آج کا دن ہی منحوس تھا،یہ سال ہی خراب ہے،وقت ہی برا چل رہا  ہے، زمانہ اچھا نہیں ہے۔۔۔ وغیرہ وغیرہ اور کچھ ناسمجھ لوگ اکثر وقت کو گالیاں دیتے ہیں یہ سب  ناجائز اورگناہ ہے، اس طرح کے جملے کہنے سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت  ہے کہنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،اللہ تعالی فرماتا ہے کہ،

"يُؤْذِينِي ابْنُ آدَمَ ؛ يَسُبُّ الدَّهْرَ وَأَنَا الدَّهْرُ، بِيَدِي الْأَمْرُ، أُقَلِّبُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ "

ابن آدم مجھے تکلیف پہنچاتا ہے، وہ زمانے کو بُرا بھلا کہتا ہے۔ اور زمانہ تو میں ہی ہوں، میرے ہی ہاتھ میں تمام کام ہیں، میں جس طرح چاہتا ہوں رات اور دن کو پھیرتا رہتا ہوں،(صحیح بخاری،برقم: 4826)

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:اللہ سبحانہ وتعالیٰ فرماتےہیں:

اسْتَقْرَضْتُ عَبْدِي فَلَمْ يُقْرِضْنِي وَشَتَمنِي عَبْدِي وَهُوَ لَا يَدْرِي وفي رواية: ولا ينبغي له شتمي. يَقُولُ وَا دَهْرَاهْ وَا دَهْرَاهْ (ثَلاثا) وَأَنَا الدَّهْرُ.

میں نے اپنے بندے سے قرض مانگا اس نے مجھے قرض نہیں دیا، اور میرے بندے نے مجھے گالی دی لیكن اسے معلوم نہیں اور ایک روایت میں ہے۔ اس كے لئے مناسب نہیں كہ وہ مجھے گالی دے۔ وہ كہتا ہے: ہائے زمانہ ہائے زمانہ ( تین مرتبہ کہا) جبكہ زمانہ تو میں ہوں۔(مسند احمد حدیث نمبر-10578)

            البتہ ’’ زمانہ اچھا نہیں ہے‘‘ سے اگر زمانہ کی برائی کرنا نہیں ہے، بلکہ برائی کی مذمت کرنا  مراد  ہو تو اس کے کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق  غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ