Question #: 2576
April 08, 2020
Answer #: 2576
اگر لڑکا اور لڑکی آپس میں بیٹھ کے اللہ کو حاضر مان کے سچے دِل سے اک دوسری کو قبول کر لیں میاں بیوی کی طرح تو انکا نکاح جائز ہو گا ؟ اور اگر اسی رشتے کو وہ جائز مان کے میاں بیوی کی طرح لڑکے کے گھر میں ساری فیملی کے ساتھ رہتے بھی ہوں اور اس کے گھر والوں کو بھی کوئی مسئلہ نہ ہو اِس بات سے تو انکا نکاح جائز ہو گا یا وہ زنا میں شامل ہو گا؟
الجواب حامدا ومصلیا
بغیر گواہوں کے نکاح درست نہیں ہے اور اس طرح نکاح وجود میں نہیں آتا، لہذا صورت لڑکا اور لڑکی کا اکیلے مٰں آپس میں بیٹھ کر اللہ کو حاضر مان کے سچے دِل سے اک دوسری کو قبول کر لیں ان کا نکاح نہیں ہوگا، اگرچہ اس پر ان کے گھر والوں کو کوئی مسئلہ نہ ہو۔ اور ان کا آپس میں ملنا زنا شمار ہوگا۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
06 ذو القعد، 1441ھ
28 جون، 2020ء