Question #: 2494
September 08, 2019
Answer #: 2494
السلام علیکم شیخ صاحبِ . . . ایک بندہ اگر کسی كے لئے خراب نیت رکھے ( جیسا كہ یہ بندہ مجھ سے دنیاوی علم حاصل نہ کرے ) یا کسی كے سامنے تکبر كے بول بولے غیر احتیاطی طور پر تو اس کا کفارہ کیسے ہوگا ؟ یہ گناہ کیسے ختم ہو سکیں گے ؟ اور اگر انسان کو یہ محسوس ہو رہا ہو كہ میری نیت کی وجہ سے اور تکبر كے بول بولنے سے اللہ نے مجھے پکڑ لیا ہے، تو حالات کو کیسے سدحارا جائے اور اللہ کو کیسے راضی کیا جائے ؟ ؟ ؟ جزاک اللہ
الجواب حامدا ومصلیا
سب سے پہلے کسی كے سامنے تکبر كے بول بولنے پر اللہ تعالیٰ سے توبہ و استغفار کرے، اور آئندہ اس قسم کے اور بول اور تکبرانہ لہجہ اور گفتگو سے مکمل اجتناب کرے۔ مزید اگر کسی اللہ والے کے ہاتھ پر بیعت ہوجائے اور پابندی کے ساتھ رابطہ رکھے تو تمام حالات صحیح ہوجائیں گے۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللّٰہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ
23 محرم الحرام، 1441ھ
23 ستمبر، 2019ء