Question #: 2891
December 20, 2021
Answer #: 2891
الجواب حامدا ومصلیا
مرحومہ نے بوقتِ انتقال اپنی ملکیت میں جو کچھ منقولہ وغیر منقولہ مال،جائیداد،سونا، چاندی،نقدی اور ہر قسم کا چھوٹا بڑا گھریلو ساز وسامان چھوڑا ہے، وہ سب مرحوم کا ترکہ ہے۔ اس سے سب سے پہلے مرحوم کے کفن دفن کے متوسط اخراجات نکالے جائیں ، اگر وہ اخراجات کسی نے اپنی طرف سے بطور ِ احسان ادا کئے ہوں ، تو اب یہ کل ترکہ سے نہیں نکالے جائیں گے ۔
اس کے بعد دیکھیں اگر مرحومہ پر کسی کا واجب الأداء قرضہ ہو تو بقیہ ترکہ سے اسے ادا کیا جائے،اس کے بعد دیکھیں اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو بقیہ ترکہ کی ایک تہائی تک اس پر عمل کیا جائے۔ اس کے بعد باقی ترکہ کے کل چار(4) برابر حصے کرکےاس میں سے دو حصے شوہر کو اور ایک ایک حصہ ہر بھائی کودیا جائے۔
والله اعلم بالصواب
احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ
دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ