23 Apr, 2024 | 14 Shawwal, 1445 AH

Question #: 2878

December 02, 2021

اسلام علیکم پیسے جمع کرنے کے لیے گھر کے افراد نے فیصلہ کیا ہے کہ لائف انشورنس اور فنڈ کے ذریعے جمع کرواتے رہیں۔ اس طرح جمع بھی ہو گا اور استعمال بھی نہیں ہوگا۔ ادھر پاکستان لاہور میں ایک مفتی صاحب سے بھی پوچھا دونوں مفتی صاحب اور خود کمپنی والوں (سٹیٹ لائف انسورنس )نے کہا ہے کہ یہ جائز اور حلال ہے۔ لیکن میرا دل اس بات کو نہیں مان رہا مجھے شک ہے۔ گزارش ہے کہ اپ مجھے اس معاملے کے بارے میں تفصیل سے بتا دیں کہ کوی کوتاہی نا ہو جاے اور گھر والوں کو بھی سمجھا سکوں۔ کمپنی والوں کی طرف سے ایک فائل بھی ہے جس میں انھوں نے اس کے حلال ہونے کا دلیل دیا ہے اگر اپ اجازت دیں تو میں وہ بھی بھیج دیتی ہوں۔ جزاك الله خيرا

Answer #: 2878

السلام علیکم!  پیسے جمع کرنے کے لیے گھر کے افراد نے فیصلہ کیا ہے کہ لائف انشورنس اور فنڈ کے ذریعے جمع کرواتے رہیں۔ اس طرح جمع بھی ہو گا اور استعمال بھی نہیں ہوگا۔ ادھر پاکستان لاہور میں ایک مفتی صاحب سے بھی پوچھا دونوں مفتی صاحب اور خود کمپنی والوں (سٹیٹ لائف انسورنس)نے کہا ہے کہ یہ جائز اور حلال ہے۔ لیکن میرا دل اس بات کو نہیں مان رہا مجھے شک ہے۔ گزارش ہے کہ آپ مجھے اس معاملے کے بارے میں تفصیل سے بتا دیں کہ کوئی کوتاہی نہ ہو جائے اور گھر والوں کو بھی سمجھا سکوں۔ کمپنی والوں کی طرف سے ایک فائل بھی ہے جس میں انہوں نے اس کے حلال ہونے کی دلیل دی ہے اگر اپ اجازت دیں تو میں وہ بھی بھیج دیتی ہوں۔ جزاك الله خيرا

الجواب حامدا ومصلیا

سٹیٹ لائف  انشورنس جائز نہیں ہے، حرام ہے۔  اس میں  سود، اور قمار(جوا)   ہے، چونکہ سود اور قمار (جوا) شریعت میں حرام ہے، لہذا سٹیٹ لائف  انشورنس سود، جوئے پر مشتمل ہونے کی وجہ سے حرام ہے۔

والله اعلم بالصواب

احقرمحمد ابوبکر صدیق غَفَرَاللہُ لَہٗ

دارالافتاء ، معہد الفقیر الاسلامی، جھنگ